آن امام عاشقان پور بتول
سرو آزادی ز بستان رسول
وہ عاشقوں کے امام فاطمہ ازہرا کے فرزند
اور رسول اللہ کے باغ کے سرو آزاد تھے
موسی و فرعون و شبیر و یزید
این دو قوت از حیات آید پدید
موسیٰ و فرعون اور شبّیر و یزید
یہ زندگی کی دو متضاد قووتیں ہیں
زندہ حق از قوت شبیری است
باطل آخر داغ حسرت میری است
آج سچ قوت شبیری کی وجہ سے ہی زندہ ہے
اور باطل کی قسمت میں حسرت کا خواب ہے
تا قیامت قطع استبداد کرد
موج خون او چمن ایجاد کرد
قیامت تک آپ نے استبداد کا خاتمہ کر دیا
اور اپنے خون کی موجوں سے نیا چمن پیدا کیا
بہر حق در خاک و خون غلتیدہ است
پس بنای لاالہ گردیدہ است
آپ حق کی خاطر خاک خون میں تڑپے
اور لا الہ کی بنیاد بن گئے
نقش الا اللہ بر صحرا نوشت
سطر عنوان نجات ما نوشت
آپ نے صحرا پر صرف اللہ کی معبودیت کا نقش ثبت کیا
اور وہ ہماری نجات کا راستہ بنا
رمز قرآن از حسین آموختیم
ز آتش او شعلہ ہا اندوختیم
ہم نے قرآن کا رمز حضرت امام حسین سے سیکھا
اور ان کی جلائی ہوئی آگ سے شعلے حاصل کیے
ای صبا ای پیک دور افتادگان
اشک ما بر خاک پاک او رسان
اے صبا اے دور رہنے والوں کی قاصد
تو ہمارے آنسو حضرت امام حسین کی خاک پاک تک پہنچا دے